تجھ بن بہت ہی کٹتی ہے اوقات بے طرح

تجھ بن بہت ہی کٹتی ہے اوقات بے طرح

جوں توں کے دن تو گزرے ہے پر رات بے طرح

ہوتی ہے ایک طرح سے ہر کام کی جزا

اعمال عشق کی ہے مکافات بے طرح

بلبل کر اس چمن میں سمجھ کر ٹک آشیاں

صیاد لگ رہا ہے تری گھات بے طرح

پوچھا پیام بر سے جو میں یار کا جواب

کہنے لگا خموش کہ ہے بات بے طرح

ملنے نہ دے گا ہم سے تجھے ایک دم رقیب

پیچھے لگا پھرے ہے وہ بد ذات بے طرح

کوئی ہی مور ہے تو رہے اس میں شیخ جی

داڑھی پڑی ہے شانے کے اب ہاتھ بے طرح

سوداؔ نہ مل کر اپنی تو اب زندگی پہ رحم

ہے اس جواں کی طرز ملاقات بے طرح

(394) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.