خرابے میں بوچھار ہو کر رہے گی

خرابے میں بوچھار ہو کر رہے گی

گلی دل کی گلزار ہو کر رہے گی

حکومت غموں کی نہیں چلنے والی

مسرت کی یلغار ہو کر رہے گی

کہ شاخوں پہ پھولوں کے گچھے تو دیکھو

یہ بغیا ثمر دار ہو کر رہے گی

بھرے جائیں گے غار پربت گرا کر

یہ دھرتی تو ہموار ہو کر رہے گی

لکیریں فقط کھینچتا جا ورق پر

کوئی شکل تیار ہو کر رہے گی

میں ایسا فسانہ سنانے کو ہوں اب

کہ شب بھر تو بیدار ہو کر رہے گی

یہ پاگل ہوا اور سفر بے کراں یہ

جدا سر سے دستار ہو کر رہے گی

چلاؤں گا تیشہ میں اب عاجزی کا

انا اس کی مسمار ہو کر رہے گی

(511) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saurabh Shekhar. is written by Saurabh Shekhar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saurabh Shekhar. Free Dowlonad  by Saurabh Shekhar in PDF.