حرص و ہوس کے نام یہ دن رات کی طلب

حرص و ہوس کے نام یہ دن رات کی طلب

امداد کی امید مفادات کی طلب

وہ سانحے کہ سوچ بدلنی پڑی مجھے

پیدائشی نہیں تھی خیالات کی طلب

میں بھی کسی مسیحا کے ہوں انتظار میں

تم کو بھی غالباً ہے کرامات کی طلب

خبروں میں ایک لطف کا پہلو تو ہے مگر

اچھی نہیں ہے اتنی بھی حالات کی طلب

کیسا عجیب روگ مرے جی کو لگ گیا

ہر وقت ہے کسی سے ملاقات کی طلب

جرأت سے اپنی خود بھی میں حیران ہوں بہت

بڑھتی ہی جا رہی ہے سوالات کی طلب

تو بھی گناہ گار یقیناً ہے ذات کا

سوربھؔ تری سزا بھی وہی ذات کی طلب

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saurabh Shekhar. is written by Saurabh Shekhar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saurabh Shekhar. Free Dowlonad  by Saurabh Shekhar in PDF.