عجب ہی حال تھا آواز کا تو

عجب ہی حال تھا آواز کا تو

یہ مر جاتی اگر میں بولتا تو

مرا سایہ نہیں بڑھتا ہے آگے

یہ کہتا ہے اگر میں گر گیا تو

میں جیسا تھا مری تصویر میں کل

تمہیں ویسا اگر میں نہ ملا تو

تمہارے تبصرے سے تنگ آ کر

ہمارے حال نے کچھ کر لیا تو

دبا کر تو رکھوں گا راز تیرے

مجھے پھر بھی کسی نے پڑھ لیا تو

تمہیں بے چینیاں ہی مار دیں گی

اگر میں ہنس کے تھوڑا مل لیا تو

نہیں رہ پاؤ گے پھر تم وہاں پر

کلیجہ کاٹ کر کچھ لکھ دیا تو

مٹا دو گے مجھے تم جانتا ہوں

مگر سوچو اگر میں بچ گیا تو

نکل پڑتے ہو تم یوں سج سنور کے

کبھی سوچا مجھے کچھ ہو گیا تو

بظاہر جنگ ہوگی حادثوں کی

اگر میں بیچ میں سے ہٹ گیا تو

(503) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sawan Shukla. is written by Sawan Shukla. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sawan Shukla. Free Dowlonad  by Sawan Shukla in PDF.