کہاں سے ڈھونڈھ کے لاؤں پرانے خواب آنکھوں میں

کہاں سے ڈھونڈھ کے لاؤں پرانے خواب آنکھوں میں

کوئی منظر نہیں ٹکتا مری سیراب آنکھوں میں

نہ نیندیں تھیں نہ آنسو تھے نہ خوشیاں تھیں مگر تو تھا

کہ اب تو بھی نہیں آتا ہے ان بے خواب آنکھوں میں

کسی بھی آئنے میں اب مرا چہرہ نہیں دکھتا

مرا چہرہ نکلتا ہے انہیں بیتاب آنکھوں میں

جسے تعمیر کا ڈر ہے چلا جائے وہ بن بولے

جو ہیں تیار سچ کو وہ رہیں گے خواب آنکھوں میں

دفع کر عشق کا چرچا کہیں تو بھی نہ بہہ جائے

ابھی تو باندھ کے رکھیں ہیں سب سیلاب آنکھوں میں

(596) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sawan Shukla. is written by Sawan Shukla. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sawan Shukla. Free Dowlonad  by Sawan Shukla in PDF.