اشک پیتے رہے ہر جام پہ ہنستے ہنستے

اشک پیتے رہے ہر جام پہ ہنستے ہنستے

رو لئے خوب ترے نام پہ ہنستے ہنستے

اس طرح چلتے رہیں راہ محبت میں سدا

ٹھوکریں کھائیں ہر اک گام پہ ہنستے ہنستے

کیوں خطا ہو گئی دانستہ ترے کوچے میں

کیوں نظر پہنچی ترے بام پہ ہنستے ہنستے

عشق میں جذبۂ عاشق بھی عجب ہوتا ہے

جان دیتا ہے ترے نام پہ ہنستے ہنستے

الجھنیں اپنی مصیبت کی بڑھا لیتی ہے

زندگی گردش ایام پہ ہنستے ہنستے

کاش ہوتے تو دکھاتے انہیں آہوں کا اثر

سو گئے جو دل ناکام پہ ہنستے ہنستے

اے ضیاؔ جاؤ ستاروں میں سحر کو ڈھونڈو

رات ہونے لگی اب شام پہ ہنستے ہنستے

(407) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayed Zia Alvi. is written by Sayed Zia Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayed Zia Alvi. Free Dowlonad  by Sayed Zia Alvi in PDF.