دل برباد میں پھر اس کی تمنا کیوں ہے

دل برباد میں پھر اس کی تمنا کیوں ہے

ہر طرف شام ہے لیکن یہ اجالا کیوں ہے

جس کی یادوں کے دیئے ہم نے بجھا رکھے ہیں

پھر وہی شخص تصور میں اترتا کیوں ہے

جانتا ہوں وہ مسافر ہے سفر کرتا ہے

قریۂ جاں میں مگر آج وہ ٹھہرا کیوں ہے

تھک چکا ہے تو اندھیروں میں رہے میری طرح

چاند کو کس کی طلب ہے یہ نکلتا کیوں ہے

میں وہی خواب ہوں پلکوں پہ سجایا تھا جسے

آج غیروں کی طرح تم نے پکارا کیوں ہے

روز اک بات مرے دل کو ستاتی ہے ضیاؔ

اس قدر ٹوٹ کے تم نے اسے چاہا کیوں ہے

(383) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayed Zia Alvi. is written by Sayed Zia Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayed Zia Alvi. Free Dowlonad  by Sayed Zia Alvi in PDF.