ہر ایک پہ یہ راز بھی افشا نہیں ہوتا

ہر ایک پہ یہ راز بھی افشا نہیں ہوتا

اچھا جو نظر آتا ہے اچھا نہیں ہوتا

روتے ہو بھلا کس لیے جب جانتے ہو تم

یہ عشق ہے اس عشق میں کیا کیا نہیں ہوتا

امید روا رکھتے ہو ہر ایک سے کیوں کر

ہر شخص زمانے میں مسیحا نہیں ہوتا

کرتا ہے جو ہر بات پہ سچائی کا دعویٰ

سچ بات تو یہ ہے کہ وہ سچا نہیں ہوتا

یادوں کے شبستان میں بیٹھا ہوا سائل

تنہا جو نظر آتا ہے تنہا نہیں ہوتا

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayil Imran. is written by Sayil Imran. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayil Imran. Free Dowlonad  by Sayil Imran in PDF.