ہر کسی آنکھ کا بدلہ ہوا منظر ہوگا

ہر کسی آنکھ کا بدلہ ہوا منظر ہوگا

شہر در شہر مسیحاؤں کا لشکر ہوگا

آئنہ رو ہے اگر دل تو حفاظت کیجے

کس کو معلوم ہے کس ہاتھ میں پتھر ہوگا

لے کے پیغام خزاں آیا ہے میرے در پہ

وہ جو کہتا تھا کہ آنگن میں صنوبر ہوگا

پھر سیاست کی مہک آنے لگی ہے مجھ کو

جانے اب کون مرے شہر میں بے گھر ہوگا

چھو کے دیکھو تو سہی اس میں نمی باقی ہے

یہ جو صحرا ہے کسی وقت سمندر ہوگا

(435) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayil Imran. is written by Sayil Imran. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayil Imran. Free Dowlonad  by Sayil Imran in PDF.