غم سہے رسوا ہوئے جذبات کی تحقیر کی

غم سہے رسوا ہوئے جذبات کی تحقیر کی

ہم نے چاہا آپ کو ہم نے بڑی تقصیر کی

روزن زنداں سے در آئی ہے سورج کی کرن

بن گئی ناقوس آزادی صدا زنجیر کی

خون کے چھینٹے پڑے ہیں شیخ کی دستار پر

شہر کی گلیوں سے آئی ہے صدا تکبیر کی

ذات کے اندر تلاطم ذات کے باہر سکوت

مصلحت کوشی نے کیسی شخصیت تعمیر کی

گھر کے دربانوں نے سارے گھر پہ قبضہ کر لیا

ہم نے آنکھیں کھولنے میں کس قدر تاخیر کی

راستہ ڈھونڈو کہ منزل ذات میں محصور ہے

بند دروازوں کے باہر ہے کرن تنویر کی

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayyad Ashoor Kazmi. is written by Sayyad Ashoor Kazmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayyad Ashoor Kazmi. Free Dowlonad  by Sayyad Ashoor Kazmi in PDF.