مآل عشق و محبت سے آشنا تو نہیں

مآل عشق و محبت سے آشنا تو نہیں

کہیں یہ غم بھی تری طرح بے وفا تو نہیں

سفینے والو چلو آج دل کی بات کہیں

اٹھو خدا کے لئے ناخدا خدا تو نہیں

یہ اور بات ہے ماحول سازگار نہ ہو

شکستہ بربط احساس بے صدا تو نہیں

بجا کہ میری تباہی میں ان کا ہاتھ نہیں

مگر یہ گردش دوراں کا حوصلہ تو نہیں

جمود صحن چمن انقلاب نو کی دلیل

شعور غیرت اہل چمن مرا تو نہیں

سر نیاز جھکا ہے ز راہ ذوق سجود

ترے کرم کی قسم کوئی مدعا تو نہیں

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayyad Ashoor Kazmi. is written by Sayyad Ashoor Kazmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayyad Ashoor Kazmi. Free Dowlonad  by Sayyad Ashoor Kazmi in PDF.