اک قیامت کا گھاؤ آنکھیں تھیں

اک قیامت کا گھاؤ آنکھیں تھیں

عشق طوفاں میں ناؤ آنکھیں تھیں

راستہ دل تلک تو جاتا تھا

اس کا پہلا پڑاؤ آنکھیں تھیں

ایک تہذیب تھا بدن اس کا

اس پہ اک رکھ رکھاؤ آنکھیں تھیں

جن کو اس نے چراغ سمجھا تھا

اس کو یہ تو بتاؤ آنکھیں تھیں

دل میں اترا وہ دیر سے لیکن

میرا پہلا لگاؤ آنکھیں تھیں

قطرہ قطرہ جو بہہ گئیں کل شب

آؤ تم دیکھ جاؤ آنکھیں تھیں

(726) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seema Ghazal. is written by Seema Ghazal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seema Ghazal. Free Dowlonad  by Seema Ghazal in PDF.