سورج کی تپتی دھوپ نے مارا ہے ان دنوں

سورج کی تپتی دھوپ نے مارا ہے ان دنوں

پیڑوں کی چھاؤں کا ہی سہارا ہے ان دنوں

ہم کو بھی دل کے درد نے مارا ہے ان دنوں

درد جگر غزل میں اتارا ہے ان دنوں

احساس برف برف ہیں دل کی زمین پر

یادوں کی دھوپ کا ہی سہارا ہے ان دنوں

سوکھے بدن کی خاک پہ غم کی پھوار تھی

یہ ہی سبب ہے جسم میں گارا ہے ان دنوں

یہ اشک اب تو پیاس بجھانے لگے مری

یہ آبشار اپنا سہارا ہے ان دنوں

غم کے تھپیڑے بیچ سمندر میں لے گئے

خوشیوں کا مجھ سے دور کنارہ ہے ان دنوں

سیماؔ کی دھڑکنیں بھی تمہاری کنیز ہیں

دل پر ہمارے راج تمہارا ہے ان دنوں

(574) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seema Sharma Meeruthi. is written by Seema Sharma Meeruthi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seema Sharma Meeruthi. Free Dowlonad  by Seema Sharma Meeruthi in PDF.