اجازت دے کہ اپنی داستان غم بیاں کر لیں

اجازت دے کہ اپنی داستان غم بیاں کر لیں

ترے احساس اور اپنی زباں کا امتحاں کر لیں

حیات جاوداں بھی عشق میں برباد کر لیں گے

متاع ہستی فانی تو پہلے رائیگاں کر لیں

یہ سازش کر رہے ہیں چند تنکے آشیانے کے

کہ بجلی کو کسی صورت اسیر آشیاں کر لیں

شب غم اے تصور ان کو مجبور تبسم کر

مرتب اس اجالے میں ہم اپنی داستاں کر لیں

ٹھکانا ہو کہاں سیمابؔ پھر ناز آفرینی کا

اگر ہم اپنے دل کو بے نیاز دو جہاں کر لیں

(489) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.