جہان رنگ و بو میں مستقل تخلیق مستی ہے

جہان رنگ و بو میں مستقل تخلیق مستی ہے

چمن میں رات بھر بنتی ہے اور دن بھر برستی ہے

نگاہ عشق و چشم حسن دو ساون کے بادل ہے

یہ جب ملتے ہیں دل پر ایک بجلی سی برستی ہے

اگر ہے زندگی منظور بے سوچے فنا ہو جا

مذاق عاشقی میں نیستی کا نام ہستی ہے

یکایک پھر چراغ امید کے ہونے لگے روشن

یہ صبح روز محشر ہے کہ شام صبح ہستی ہے

خدا سے حکم تنسیخ اجل مانگیں گے محشر میں

مگر سیمابؔ یہ تو قصۂ ما بعد ہستی ہے

(509) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.