روز فراق ہر طرف اک انتشار تھا

روز فراق ہر طرف اک انتشار تھا

میں بے قرار تھا تو جہاں بیقرار تھا

نقش طلسم میرا دل داغدار تھا

تھا دن کو پھول رات کو شمع مزار تھا

یادش بخیر یاد ہیں دل کی مصیبتیں

پہلو میں اک ستم زدۂ روزگار تھا

اللہ رے شام غم مرے دل کی شکستگی

تاروں کا ٹوٹنا بھی مجھے ناگوار تھا

وحشت طراز تھی کشش شام بیکسی

مرقد سے اپنے دور چراغ مزار تھا

کیا دیتے ہم کسی کو دعائے سلامتی

اپنی ہی زندگی کا کسے اعتبار تھا

سیمابؔ نالہ کر کے پشیمانیاں فضول

وہ کام کیوں کیا جو انہیں ناگوار تھا

(483) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.