شکریہ ہستی کا! لیکن تم نے یہ کیا کر دیا

شکریہ ہستی کا! لیکن تم نے یہ کیا کر دیا

پردے ہی پردے میں اپنا راز افشا کر دیا

مانگ کر ہم لائے تھے اللہ سے اک درد عشق

وہ بھی اب تقدیر نے اوروں کا حصہ کر دیا

دو ہی انگارے تھے ہاتھوں میں خدائے عشق کے

ایک کو دل ایک کو میرا کلیجا کر دیا

جب تجلی ان کی برق ارزانیوں پر آ گئی

آبلے سے دل کے پیدا طور سینا کر دیا

اپنی اس وارفتگی شوق کا ممنون ہوں

بارہا مجھ کو بھری محفل میں تنہا کر دیا

واقعات عشق کا تھا لمحہ لمحہ اک صدی

ہر نفس میں میں نے اک ارمان پورا کر دیا

مرحمت فرما کے اے سیمابؔ غم کی لذتیں

زیست کی تلخی کو فطرت نے گوارا کر دیا

(552) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.