وہ جب رنگ پریشانی کو خلوت گیر دیکھیں گے

وہ جب رنگ پریشانی کو خلوت گیر دیکھیں گے

تو اپنے ہر تصور میں مری تصویر دیکھیں گے

سنا ہے حسن کو دہ چند کر دیتا ہے یہ شیشہ

لگا کر اپنے دل میں آپ کی تصویر دیکھیں گے

وفا کا تذکرہ کیا اب تو یہ ارشاد ہے ان کا

کہ تم نالہ کرو ہم گرمئ تاثیر دیکھیں گے

شکستہ ہر کڑی ہے ہر کڑی میں دل کے ٹکڑے ہیں

بڑی عبرت سے دیوانے مری زنجیر دیکھیں گے

خیال حشر و نشر فکر اے سیمابؔ لا حاصل

کہ ہے تقدیر میں جو کچھ بہر تقدیر دیکھیں گے

(534) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.