گوتم بدھ

حسن جب افسردہ پھولوں کی طرح پامال تھا

جب محبت کا غلط دنیا میں استعمال تھا

بے خودی کے نام پر جب دور جام بادہ تھا

جب تجلیٔ حقیقت سے ہر اک دل سادہ تھا

زیست کا اور موت کا ادراک دنیا کو نہ تھا

ظلم کا احساس جب بے باک دنیا کو نہ تھا

بند آنکھیں کر کے اس دنیا کے مکروہات سے

تو نے حاصل کی ضیائے دل، تجلیات سے

برف زاروں کو ترے انفاس نے گرما دیا

تیرے استغنا نے تخت سلطنت ٹھکرا دیا

یاد تیری آج بھی ہندستاں میں تازہ ہے

چین، جاپان اور تبت تک ترا آوازہ ہے

روشنی جس کی نہ ہوگی ماند وہ مشعل ہے تو

سر زمین ہند کا عرفانیٔ اول ہے تو

(544) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.