میں اک شاعر ہوں اسرار حقیقت کھول سکتا ہوں

میں اک شاعر ہوں اسرار حقیقت کھول سکتا ہوں

ندائے غیب بن کر سب کے دل میں بول سکتا ہوں

خدا نے جس طرح کھولا ہے میرے دل کی آنکھوں کو

یوں ہی میں ہر کسی کے دل کی آنکھیں کھول سکتا ہوں

ودیعت کی ہے قدرت نے وہ میزان نظر مجھ کو

کہ خوب و زشت عالم کو بخوبی تول سکتا ہوں

قناعت کا یہ عالم ہے کہ مشت خاک کے بدلے

جواہر کو بھی مٹی میں خوشی سے رول سکتا ہوں

(393) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Batalvi. is written by Seemab Batalvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Batalvi. Free Dowlonad  by Seemab Batalvi in PDF.