میں توڑوں عہد و پیمان وفا یہ ہو نہیں سکتا
میں توڑوں عہد و پیمان وفا یہ ہو نہیں سکتا
وہ ہوتے ہیں تو ہو جائیں جدا یہ ہو نہیں سکتا
پلا ساقی کہ شغل مے کشی کا وقت جاتا ہے
یوں ہی چھائی رہے کالی گھٹا یہ ہو نہیں سکتا
وہ چشم سرمگیں جب تک مسیحائی نہ فرمائے
مریض غم کو ہو جائے شفا یہ ہو نہیں سکتا
نہ دیکھے شیخ تو جب تک بتوں کو میری آنکھوں سے
نظر آئے تجھے شان خدا یہ ہو نہیں سکتا
وہ باز آئیں جفا و جور سے یہ غیر ممکن ہے
میں چھوڑوں خوئے تسلیم و رضا یہ ہو نہیں سکتا
ندامت ہو مجھے اپنی جفا پر یہ تو ممکن ہے
ترا دل ہو پشیمان جفا یہ ہو نہیں سکتا
پسندیدہ نہ ہو سیمابؔ کیوں طرز سخن تیری
نہ لائے رنگ فیضان ہما یہ ہو نہیں سکتا
(401) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Seemab Batalvi. is written by Seemab Batalvi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Batalvi. Free Dowlonad by Seemab Batalvi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends