مزا جب ہے اسے برق تجلیٰ دیکھنے والے

مزا جب ہے اسے برق تجلیٰ دیکھنے والے

جمال یار میں تحلیل ہو جا دیکھنے والے

نظر آتی تجھے ہر خاک کے ذرہ میں اک دنیا

نگاہ غور سے تو نے نہ دیکھا دیکھنے والے

تجھے نزدیک سے بھی ایک دن وہ دیکھ ہی لیں گے

تصور میں ترا حسن دل آرا دیکھنے والے

خبر بھی ہے تجھے کچھ یہ تماشہ گاہ عالم ہے

تماشہ خود نہ بن جانا تماشہ دیکھنے والے

حریم طور کا سیمابؔ جب اٹھنے لگا پردہ

ندا یہ غیب سے آئی سنبھل جا دیکھنے والے

(397) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Batalvi. is written by Seemab Batalvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Batalvi. Free Dowlonad  by Seemab Batalvi in PDF.