سفر میں گرد چھٹی راستہ دکھائی دیا

سفر میں گرد چھٹی راستہ دکھائی دیا

اور اس کے بعد مجھے دوسرا دکھائی دیا

زبان حرف سے محروم ہو گئی ہے مری

بتاؤں کیسے مجھے اور کیا دکھائی دیا

مرے ہی خواب تمنا کی لو میں جلتے رہے

مرا ہی عکس سر آئینہ دکھائی دیا

نکل کے آپ سے باہر دکھائی کچھ نہ دیا

دکھائی کچھ نہ دیا تو خدا دکھائی دیا

بھٹک رہا تھا میں بے سمت رہ گزاروں میں

پھر ایک روز ترا نقش پا دکھائی دیا

(389) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seeman Naved. is written by Seeman Naved. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seeman Naved. Free Dowlonad  by Seeman Naved in PDF.