چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

سمجھ سکو تو ٹھکانے کی بات کرتا ہوں

سحر کو شمع جلانے کی بات کرتا ہوں

یہ غافلوں کو جگانے کی بات کرتا ہوں

روش روش پہ بچھا دو ببول کے کانٹے

چمن سے لطف اٹھانے کی بات کرتا ہوں

وہ باغبان جو پودوں سے بیر رکھتا ہے

یہ آپ ہی کے زمانے کی بات کرتا ہوں

شراب سرخ کی موجوں سے مدعا ہوگا

اگر میں خون بہانے کی بات کرتا ہوں

وہ صرف اپنے لئے جام کر رہے ہیں طلب

میں ہر کسی کو پلانے کی بات کرتا ہوں

یہاں چراغ تلے لوٹ ہے اندھیرا ہے

کہاں چراغ جلانے کی بات کرتا ہوں

اس انجمن سے اٹھا ہوں کھری کھری کہہ کر

پھر انجمن میں نہ آنے کی بات کرتا ہوں

دبی زباں سے گزارش ہے ناگوار اگر

تو کیا سوال اٹھانے کی بات کرتا ہوں

نقاب روئے زمانہ نہ اٹھ سکے گی کہ میں

گلوں سے اوس اٹھانے کی بات کرتا ہوں

گھسے ہوؤں کو نئی فکر دے رہا ہوں شادؔ

منجھے ہوؤں کو سکھانے کی بات کرتا ہوں

(569) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.