ستمگر کو میں چارہ گر کہہ رہا ہوں

ستمگر کو میں چارہ گر کہہ رہا ہوں

غلط کہہ رہا ہوں مگر کہہ رہا ہوں

بتوں میں اسے جلوہ گر کہہ رہا ہوں

بڑی بات ہے مختصر کہہ رہا ہوں

مجھے آج کانٹوں کے منہ چومنے دو

بہاروں کا رخ دیکھ کر کہہ رہا ہوں

یہ ماتھے پہ شکنیں یہ دانتوں میں آنچل

تو افسانۂ معتبر کہہ رہا ہوں

اسی وقت آتی ہیں چہرے پہ زلفیں

انہیں جب میں نور سحر کہہ رہا ہوں

زمانے کے منہ پر زمانے کی باتیں

سمجھنے لگا ہوں اگر کہہ رہا ہوں

یہ دیوانگی ہے کہ حالات حائل

وہ سنتے نہیں ہیں مگر کہہ رہا ہوں

عتاب و تغافل ہی اچھے تھے مجھ کو

مآل کرم دیکھ کر کہہ رہا ہوں

جبھی شادؔ شاعر کو کہتے ہیں جھوٹا

خزاں میں بھی میں شعر تر کہہ رہا ہوں

(546) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.