اک تبسم سے ہم نے روک لیے

اک تبسم سے ہم نے روک لیے

وار جتنے غم جہاں نے کیے

کہہ رہے ہیں ہوا سے راز چمن

کوئی غنچوں کے بھی تو ہونٹ سیے

کیف کیا چیز ہے خمار ہے کیا

یہ سمجھ کر شراب کون پیے

ختم جب ہو گئیں تمنائیں

ہم نئے حوصلوں کے ساتھ جیے

رخ ہوا کا بدل گیا شاید

گھر کے باہر بھی جل رہے ہیں دیے

پھول خود ہو گئے گریباں چاک

موسم گل کے چاک کون سیے

اپنے دل پر سجا لیے شاعرؔ

زخم ہم کو جو اس نظر نے دیے

(453) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaayar Lakhnavi. is written by Shaayar Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaayar Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shaayar Lakhnavi in PDF.