حبس طاری ہے مسلسل کیسا

حبس طاری ہے مسلسل کیسا

اب کے برسا ہے یہ بادل کیسا

جس سے احساس کی صدیاں گزریں

تھا جدائی کا وہ اک پل کیسا

لے کے نذرانۂ جاں کون آیا

جشن سا ہے سر مقتل کیسا

تیری توصیف سے خالی ہو اگر

لفظ ہو جاتا ہے مہمل کیسا

وہی دن رات محبت کا جنوں

دل بھی کم بخت ہے پاگل کیسا

اس نے تو لب ابھی کھولے بھی نہیں

شور نغمہ ہے مسلسل کیسا

ان کے آنے کی خبر سے شاعرؔ

دل ہوا جاتا ہے بوجھل کیسا

(659) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaayar Lakhnavi. is written by Shaayar Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaayar Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shaayar Lakhnavi in PDF.