مانگا تھا ہم نے دن وہ سیہ رات دے گیا

مانگا تھا ہم نے دن وہ سیہ رات دے گیا

سورج ہمیں اندھیرے کی سوغات دے گیا

سکے مرے خلوص کے لوٹا دیے مجھے

اپنی سمجھ میں وہ مجھے خیرات دے گیا

اس کو یہ زعم تھا کہ ہے وہ شوکت چمن

جنگل کا ایک پھول اسے مات دے گیا

اس کی ہنسی میں لے تھی کس جل ترنگ کی

میرے لبوں کو پیار کے نغمات دے گیا

مضمون عشق پر اسے کامل گرفت تھی

نظروں سے کیسے کیسے حوالات دے گیا

چہرے سے لے گیا مری پہچان چھین کر

نا سازگار وقت وہ صدمات دے گیا

سب پر مری نگاہ کرم ایک سی رہی

میں بانجھ دھرتیوں کو بھی برسات دے گیا

انصاف مجھ کو دے کہ نہ دے وہ مگر شبابؔ

تھوڑا سا وقت بہر ملاقات دے گیا

(648) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabab Lalit. is written by Shabab Lalit. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabab Lalit. Free Dowlonad  by Shabab Lalit in PDF.