عاشق کی جان جاتی ہے اس بانکپن کو چھوڑ

عاشق کی جان جاتی ہے اس بانکپن کو چھوڑ

اے بت خدا کے واسطے اپنے چلن کو چھوڑ

بلبل نہ رحم آئے گا صیاد کو کبھی

ہے جان اگر عزیز تو تو اس چمن کو چھوڑ

اس کا یہی طریق رہا عاشقوں کے ساتھ

اے دل بس اب شکایت چرخ کہن کو چھوڑ

صحرا کی سمت پاؤں بڑھے جاتے ہیں دل آ

وحشت پکارتی ہے کہ حب الوطن کو چھوڑ

بسنے کو چل تو دشت خزاں دیدہ میں شباب

گل زار میں بہار گل و نسترن کو چھوڑ

(636) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabab. is written by Shabab. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabab. Free Dowlonad  by Shabab in PDF.