ہے کوئی درد مسلسل رواں دواں مجھ میں

ہے کوئی درد مسلسل رواں دواں مجھ میں

بنا لیا ہے اداسی نے اک مکاں مجھ میں

ملا ہے اذن سخن کی مسافتوں کا پھر

کھلے ہوئے ہیں تخیل کے بادباں مجھ میں

سحابی شام سر چشم پھیلتے جگنو

کسی خیال نے بو دی یہ کہکشاں مجھ میں

مہاجرت یہ شجر در شجر ہواؤں کی

بسائے جاتی ہے خانہ بدوشیاں مجھ میں

عجیب ضد پہ بضد ہے یہ مشت خاک بدن

اگر ہے میری رہے پھر یہ میری جاں مجھ میں

مرا وجود بنا ہے یہ کیسی مٹی سے

سمائے جاتی ہیں کتنی ہی ہستیاں مجھ میں

(570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabana Yousaf. is written by Shabana Yousaf. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabana Yousaf. Free Dowlonad  by Shabana Yousaf in PDF.