سنا کے رنج و الم مجھ کو الجھنوں میں نہ ڈال

سنا کے رنج و الم مجھ کو الجھنوں میں نہ ڈال

تھکن کا خوف مرے عزم کی رگوں میں نہ ڈال

میں اس جہان کو کچھ اور دینا چاہتا ہوں

تو کار وقت کے پر ہول چکروں میں نہ ڈال

ملول دیکھ کے تجھ کو میں رک نہ جاؤں کہیں

خدارا! ہجر کی شدت کو آنسوؤں میں نہ ڈال

تری بھلائی کی خاطر مجھے اتارا گیا

مجھے لپیٹ کے کپڑوں میں طاقچوں میں نہ ڈال

یہ ہجرتیں تو مقدر ہیں اور مشغلہ بھی

تو بے گھری کے حوالے سے وسوسوں میں نہ ڈال

(563) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabbir Nazish. is written by Shabbir Nazish. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabbir Nazish. Free Dowlonad  by Shabbir Nazish in PDF.