سدا رہے گی یہی روانی رواں ہے پانی

سدا رہے گی یہی روانی رواں ہے پانی

بہاؤ اس کا ہے جاودانی رواں ہے پانی

بہاؤ میں بہہ رہے ہیں موسم نگاہ منظر

بہائے جاتا ہے سب کو پانی رواں ہے پانی

کبھی تھے ان راستوں میں قریے مکان چہرے

یہ داستاں ہے مگر پرانی رواں ہے پانی

نہ اب وہ ساحل نہ اب وہ ہستی نہ وہ فصیلیں

نہ اس زمیں کی کوئی نشانی رواں ہے پانی

وہاں وہ اقلیم جس پہ سکہ رواں تھا اپنا

یہاں ہواؤں کی حکمرانی رواں ہے پانی

وہ رات دن بھی اسی روانی میں بہہ چکے ہیں

بکھر چکیں وہ رتیں سہانی رواں ہے پانی

یہاں میں دہرا رہا ہوں پہلے سفر کی باتیں

مگر کہاں اب وہ شادمانی رواں ہے پانی

یہ اشک دھندلا رہے ہیں پیہم مٹا رہے ہیں

نگاہ میں یاد کی کہانی رواں ہے پانی

وہ محفلیں ہیں نہ اب وہ ساتھی رہے ہیں باقی

نہ اب وہ بچپن نہ وہ جوانی رواں ہے پانی

(512) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabbir Shahid. is written by Shabbir Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabbir Shahid. Free Dowlonad  by Shabbir Shahid in PDF.