اتنا احسان اور کرتا کون

اتنا احسان اور کرتا کون

مجھے سے بڑھ کر مجھے سمجھتا کون

دین و دنیا سے ماورا تھا میں

میری باتوں پہ کان دھرتا کون

میں نہ ہوتا تو یوں لب دریا

آبرو تشنگی کی رکھتا کون

جو کسی نے لکھا نہیں وہ حرف

میں نہ لکھتا تو اور لکھتا کون

کھوٹ مجھ میں تو سب نے دیکھ لیا

اپنا سونا مگر پرکھتا کون

جس کی منزل ہو خواب در بستہ

اس مسافر کے ساتھ چلتا کون

آئنہ اپنے روبرو رکھ کر

میں نہ ہنستا تو مجھ پہ ہنستا کون

(432) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabi Farooqui. is written by Shabi Farooqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabi Farooqui. Free Dowlonad  by Shabi Farooqui in PDF.