نظم

میں کس کی بیٹی ہوں

میری آنکھوں میں

نہ کاجل ہے نہ کوئی سپنا

سپنے لکس کی ٹکیا تھے

جیون ساگر کی اگنی میں

پگھل گئے

کاجل میں نے کہاں رکھا؟

ماں نے اپنی شادی کی

اک چاندی کی ڈبیہ

دی تو تھی کاجل بھر کے

یاد ہے مجھے

ماں اکثر

کپاس کے پھول سے روئی لے کر

ہلدی اور بالنگو گوندھ کے

اک باتی بناتیں

باتی شب بھر مکھن میں جلا کے

صبح

شیتل کاجل

آنکھوں میں لگا کے

رنگ محل کی گدی پہ

سپنے پروتیں!

میں کس کی بیٹی ہوں

میری آنکھوں میں

نہ کاجل ہے نہ کوئی سپنا

کاجل میں نے کہاں رکھا؟

(533) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Ashai. is written by Shabnam Ashai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Ashai. Free Dowlonad  by Shabnam Ashai in PDF.