نظم

کن سوچوں میں ڈوبے ہو

ہاں

میں اسی پانی کی بوند ہوں

جو تمہارے کمرے کے کونے میں پڑی

صراحی میں رہتا تھا آخر کار

تمہارا سمندر

نہ جانے کتنے دریاؤں کا

پیاسا تھا اور

جگ جگ پھرتا تھا

میں ہر شام

صراحی کی حدیں پار کرتی

تمہارے ہونٹ

طراوت کے ذائقے لیتے

جگ جگ پھرنے کی

تھکن مٹ جاتی

پر ہر جگ سے لایا گیا گیان

تمہیں سویم بھگوان بنا گیا

پھر تمہارے

پتھریلے ہاتھ اٹھے

کونے میں پڑی صراحی

توڑ بیٹھے اور

چوٹ

پانی کو لگی

بوند بوند درد سے تڑپ اٹھی

سر پٹکنے لگی

تم اپنی سوکھی آتما کو لے چلو یہاں سے

کن سوچوں میں ڈوبے ہو

میں اسی پانی کی بوند ہوں

(520) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Ashai. is written by Shabnam Ashai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Ashai. Free Dowlonad  by Shabnam Ashai in PDF.