نظم

اکثر سوچتی ہوں

وہ

''میں'' کے وجود کی کھوکھلاہٹ تھی

جس میں

''تو'' کی آواز گونجتی تھی

میں اور تو

گم گشتہ ذات

پر

بات ''میں'' اور ''تو'' کی کہاں

میری اور تیری ہے

میں

جو میری کچھ نہیں لگتی

اکثر سوچتی ہوں

شاید

تمہارا ''تو'' بھی

تمہارا نہ تھا

نہ جانے کتنے سجدوں کی تابانی

چوکھٹ چوکھٹ

بانٹ چکا تھا

اور خاموشی کی چادر

ڈھکے

مجھ کو

تک رہا تھا

میں اکثر سوچتی ہوں

تو وہ نہ تھا

جسے میں نے سوچا تھا

تو نے یا پھر شاید تقدیر نے

تجھے سر تا پا ڈھک رکھا تھا

(651) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Ashai. is written by Shabnam Ashai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Ashai. Free Dowlonad  by Shabnam Ashai in PDF.