نظم

لاؤ ذرا پہن لوں تمہیں

تنہائی اتار دی میں نے

باہر کاریڈور میں پڑی سسک رہی ہے

اپنے دھیمے لہجے میں

وہ ساری داستانیں سناتی

جنہیں سن کر میں دھیمی آنچ پر

پہروں سلگتی تھی

لاؤ ذرا پہن لوں تمہیں

وہ کی ہول سے جھانک رہی ہے

جیسے ہم موقعہ پاتے ہی

اپنے اصل میں جھانکتے ہیں

اس سے پہلے کہ وہ

مجھے ننگا دیکھ پائے

لاؤ ایک دوسرے کی اصل میں

شامل ہو جائیں

میں اپنی ساری شبنم

تمہاری پلکوں پہ گراتی ہوں

تم میری سانسوں کی پگڈنڈی سے

میرے اندر اتر آؤ

میں ڈھک جاؤں گی

اپنی اصل کی اماں پاؤں گی

لاؤ ذرا پہن لوں تمہیں

(571) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Ashai. is written by Shabnam Ashai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Ashai. Free Dowlonad  by Shabnam Ashai in PDF.