اب انہیں مجھ سے کچھ حجاب نہیں

اب انہیں مجھ سے کچھ حجاب نہیں

اب ان آنکھوں میں کوئی خواب نہیں

میری منزل ہے روشنی لیکن

میری قدرت میں آفتاب نہیں

تجھ کو ترتیب دے رہا ہوں میں

میری غزلوں کا انتخاب نہیں

اب سنا ہے کہ میرے دل کی طرح

ایک صحرا ہے ماہتاب نہیں

شام اتنی کبھی اداس نہ تھی

کیوں تری زلف میں گلاب نہیں

یوں نہ پڑھیے کہیں کہیں سے ہمیں

ہم بھی انسان ہیں کتاب نہیں

کہکشاں سو رہی ہے اے شبنمؔ

حسن آنگن میں محو خواب نہیں

(708) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Rumani. is written by Shabnam Rumani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Rumani. Free Dowlonad  by Shabnam Rumani in PDF.