میں وہ بے چارہ ہوں جس سے بے کسی مانوس ہے

میں وہ بے چارہ ہوں جس سے بے کسی مانوس ہے

جو ہتھیلی ہاتھ میں ہے اک کف افسوس ہے

اس قدر رنج سیہ بختی سے ہوں زار و نحیف

دو قدم چلنا بھی جس کو ایک کالے کوس ہے

آسماں نان جویں بھی دے تو نعمت جانیے

پاؤ روٹی بھی جو ہاتھ آئے سمجھے توس ہے

غیر کے خاطر دھرا جاتا ہوں میں مفت خدا

کوئی ملزم ہو وہ بت دیتا مجھی کو دوس ہے

شادؔ آسا ہے اسے بھی بوسۂ لب کی ہوس

بوالہوس بھی اے شکر لب ایک ہی لہلوس ہے

(443) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.