مری بے رشتہ دلی سے اسے مزہ مل جائے

مری بے رشتہ دلی سے اسے مزہ مل جائے

جگر کباب جو کوئی جلا بھنا مل جائے

محال ہے جو خدا کا دو دوسرا پیدا

جواب کیا صنم لاجواب کا مل جائے

ملے نہ عید وہ ظالم جو عید قرباں میں

گلے سے تیغ ملے تیغ سے گلا مل جائے

عیال و مال نے روکا ہے دم کو آنکھوں میں

یہ ٹھگ ہٹیں تو مسافر کو راستہ مل جائے

ملیں علی و محمد تو رب ملے اے شادؔ

سوائے سنگ بتوں کے ملے سے کیا مل جائے

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.