تصویر مری ہے عکس ترا تو اور نہیں میں اور نہیں

تصویر مری ہے عکس ترا تو اور نہیں میں اور نہیں

کر غور تو اپنے دل میں ذرا تو اور نہیں میں اور نہیں

تسبیح نے جس دم فخر کیا دانوں میں وہیں ڈورے کو دکھا

زنار نے اس رشتے سے کہا تو اور نہیں میں اور نہیں

اس باغ میں تو اے برگ حنا ہنسنے پہ مرے زخموں کے نہ جا

رونے میں لہو خنداں ہوں کیا تو اور نہیں میں اور نہیں

ہر ایک جواہر بیش بہا چمکا تو یہ پتھر کہنے لگا

جو سنگ ترا وہ سنگ مرا تو اور نہیں میں اور نہیں

اے شادؔ مرا پتلا جو بنا مل آتش و خاک و آب و ہوا

ہر چار عناصر نے یہ کہا تو اور نہیں میں اور نہیں

(573) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.