چمن کی خاک پہ موج بلا نے رقص کیا

چمن کی خاک پہ موج بلا نے رقص کیا

لپٹ کے شعلۂ گل سے صبا نے رقص کیا

نہ پوچھ دیدۂ حیراں سے تو درون قبا

وہ چیز کیا تھی کہ بند قبا نے رقص کیا

کھلے گلاب تو خوشبو نے دف بجائے ہیں

زمیں تو خیر زمیں ہے فضا نے رقص کیا

اضافہ وحشت دشت بلا میں کرنے کو

ہمارے ریت کے گھر میں ہوا نے رقص کیا

دیار روح میں وہ حبس تھا کہ کچھ مت پوچھ

ہوا جو ذکر محمدؐ ہوا نے رقص کیا

(474) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafaq Supuri. is written by Shafaq Supuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafaq Supuri. Free Dowlonad  by Shafaq Supuri in PDF.