ڈوبنے والا کیا نہ کر ڈوبے

ڈوبنے والا کیا نہ کر ڈوبے

ہاتھ اوپر کرے تو سر ڈوبے

دیدہ و عارض و لب و ابرو

آنسوؤں میں سبھی نگر ڈوبے

خون کی سیل ہے بچاؤں کیا

آنکھ کی سوچوں تو جگر ڈوبے

کس کو معلوم ہے خبر کس کو

آج کی رات کس کا گھر ڈوبے

ساحلوں پر ہے کچھ بھنور میں کچھ

کچھ مری طرح پار اتر ڈوبے

(487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafaq Supuri. is written by Shafaq Supuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafaq Supuri. Free Dowlonad  by Shafaq Supuri in PDF.