کہیں کچھ اور بھی ہے خواہش‌ دگر کے بعد

کہیں کچھ اور بھی ہے خواہش‌ دگر کے بعد

نہ جانے کون سی منزل ہے خیر و شر کے بعد

تری گلی میں مرے دل کی قدر ہے تو سہی

مگر ہے گرد و خس و خاک رہ گزر کے بعد

بدل کے راہ گزر منزل دگر کی طرف

اسی سفر پہ چلیں گے ہم اس سفر کے بعد

عجیب طرح کا یہ بے نیاز موسم ہے

شگوفے نکلے مری شاخ پہ ثمر کے بعد

(426) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafaq Supuri. is written by Shafaq Supuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafaq Supuri. Free Dowlonad  by Shafaq Supuri in PDF.