کچھ سبیل رزق ہو پھر کہیں مکاں بھی ہو

کچھ سبیل رزق ہو پھر کہیں مکاں بھی ہو

تو ابھی یہاں نہ آ شہر میں اماں بھی ہو

ساری رات اینٹ سے اینٹ شہر کی بجے

اور بام صبح پر خوش نوا اذاں بھی ہو

اور میری یہ دعا بھی قبول ہو گئی

قتل بھی مجھے کرے مجھ پہ مہرباں بھی ہو

کچھ تو آفت سماوی سے دھیان بھی ہٹے

وہ جو رن پڑا وہاں رن وہی یہاں بھی ہو

خواب لے کے شہر میں آئے ہو نئے نئے

خوش مزاج ہو مری طرح خوش گماں بھی ہو

میری اپنی مرضی کے رنگ ہوں فضاؤں میں

میرے دست میں زمیں ہے تو آسماں بھی ہو

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafaq Supuri. is written by Shafaq Supuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafaq Supuri. Free Dowlonad  by Shafaq Supuri in PDF.