بھری محفل میں تنہائی کا عالم ڈھونڈ لیتا ہے

بھری محفل میں تنہائی کا عالم ڈھونڈ لیتا ہے

جو آئے راس دل اکثر وہ موسم ڈھونڈ لیتا ہے

کسی لمحے اکیلا پن اگر محسوس ہو دل کو

خیال یار کے دامن سے کچھ غم ڈھونڈ لیتا ہے

کسی رت سے رہے مشروط کب ہیں روز و شب میرے

جہاں جیسا یہ چاہے دل وہ موسم ڈھونڈ لیتا ہے

غم فرقت کا دل کو بوجھ کرنا ہو اگر ہلکا

سنانے کو ترے قصے یہ ہمدم ڈھونڈ لیتا ہے

جدائی کب رہی ممکن کسی حالت کوئی صورت

مجھے محفل ہو تنہائی ترا غم ڈھونڈ لیتا ہے

رہے یوں ناز اپنے ذہن پر لاحق غموں میں بھی

خوشی کا اک نہ اک پہلو یہ تاہم ڈھونڈ لیتا ہے

خیال یار ہی درماں غم فرقت کے زخموں کا

کہ بیتے ساتھ لمحوں سے یہ مرہم ڈھونڈ لیتا ہے

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Khalish. is written by Shafiq Khalish. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Khalish. Free Dowlonad  by Shafiq Khalish in PDF.