دوست یا دشمن جاں کچھ بھی تم اب بن جاؤ

دوست یا دشمن جاں کچھ بھی تم اب بن جاؤ

جینے مرنے کا مرے اک تو سبب بن جاؤ

ہو مثالوں میں نہ جو حسن عجب بن جاؤ

کس نے تم سے یہ کہا تھا کہ غضب بن جاؤ

آ بسو دل کی طرح گھر میں بھی اے خوش الحان

زندگی بھر کو مرا ساز طرب بن جاؤ

رشک قسمت پہ مری سارے زمانے کو رہے

ہم سفر تم جو لئے اپنے یہ چھب بن جاؤ

میں نے چاہا تھا سر صبح جوانی بھی یہی

تم ہی سانسوں کی مہک دل کی طلب بن جاؤ

کچھ تو احساس چھٹے دل سے اندھیروں کا مرے

زیست تاریک کو اک شمع شب بن جاؤ

دل میں رکھتا ہوں محبت کا خزانہ جاناں

چھوڑ کر سارا جہاں میری ہی اب بن جاؤ

ذات قربت سے ہمیشہ ہی منور چاہوں

کب کہا اس سے خلش رونق شب بن جاؤ

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Khalish. is written by Shafiq Khalish. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Khalish. Free Dowlonad  by Shafiq Khalish in PDF.