کرتے ہیں اگر مجھ سے وہ پیار تو آ جائیں

کرتے ہیں اگر مجھ سے وہ پیار تو آ جائیں

پھر آ کے چلے جائیں اک بار تو آ جائیں

ہے وقت یہ رخصت کا بخشش کا تلافی کا

سمجھیں نہ جو گر اس کو بے کار تو آ جائیں

اک دید کی خواہش پہ اٹکا ہے یہ دم میرا

کم کرنا ہو میرا کچھ آزار تو آ جائیں

جاں دینے کو راضی ہوں اے پیک اجل لیکن

کچھ دیر تو رک جاؤ سرکار تو آ جائیں

جائیں نہ خلشؔ لے کر ہم سوئے عدم حسرت

مقصود ہو ان کو بھی دیدار تو آ جائیں

(562) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Khalish. is written by Shafiq Khalish. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Khalish. Free Dowlonad  by Shafiq Khalish in PDF.