اک پل بھی مرے حال سے غافل نہیں ٹھہرا

اک پل بھی مرے حال سے غافل نہیں ٹھہرا

کیوں پھر وہ مرے درد میں شامل نہیں ٹھہرا

حالات کے پالے ہوئے عفریت کے ہاتھوں

سینے میں کبھی سانس کبھی دل نہیں ٹھہرا

ہر خواہش جاں مار کے سب راحتیں تج کے

جز میرے کوئی غم کے مقابل نہیں ٹھہرا

جس شخص کو آتا تھا ہنر نوحہ گری کا

وہ شخص بھی اب کے لب ساحل نہیں ٹھہرا

کچھ اس کے سوا اور بھی الزام بہت تھے

کب منتظر خنجر قاتل نہیں ٹھہرا

(581) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Saleemi. is written by Shafiq Saleemi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Saleemi. Free Dowlonad  by Shafiq Saleemi in PDF.