مہماں ہے کوئی دم کا زمانہ شباب کا

مہماں ہے کوئی دم کا زمانہ شباب کا

رکتا ہے کارواں بھی کہیں انقلاب کا

دور شگفتنی ہے یہ مانا مگر سنو

میری نگاہ میں ہے ابھرنا حباب کا

اعجاز ارتقا کا تماشا تو دیکھیے

ذرہ بھی ہم رکاب ہے اب آفتاب کا

سن کر وہ ماجرائے دل زار بول اٹھے

یہ واقعہ نہیں ہے کرشمہ ہے خواب کا

بیکار قادریؔ انہیں میں نے خجل کیا

کیا مل گیا جو کہہ دیا حال اضطراب کا

(452) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaghil Qadri. is written by Shaghil Qadri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaghil Qadri. Free Dowlonad  by Shaghil Qadri in PDF.